# Family, Funny innocent herion, Rude hero based novel
# Sneak Peek 5
# Please Don't Copy Paste My Novel
عمیر تم کیوں مجھے کال کر کے پریشان کر رہے ہو ؟
جب میں تمہاری کالز نہیں اٹھا رہی تو اس کا مطلب یہی ہوا "نا"۔ میں تم سے بات نہیں کرنا چاہںتی۔ وہ فون اٹھاتے ہی سخت لہجے میں بولی۔
اُوں شکر ہے خدا کا۔ تم نے کال تو پِک کی, تمہاری آواز تو سننے کو ملی۔ ورنہ ہم تو سمجھ رہے تھے۔ تمہاری آواز سنے بغیر ہی اس دنیا سے چلے جائے گے۔ وہ آہ بھرے لہجے میں بولا۔
عمیر ہمارے درمیان ایسا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ کہ میں تم سے کال پر باتیں کروں۔ اس نے اسے اچھے سے باور کرایا۔
رشتہ بنانے سے بنتا ہے۔ عمیر نے بھی دوبدو جواب دیا۔
مگر میں تمہارے ساتھ ایسا کوئی رشتہ نہیں بنانا چاہںتی۔
کوشش کرنے میں کیا حرج ہے۔
تمہاری کوشش بے کار جائے گی۔ وہ تلخی سے بولی۔
یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ دوسری طرف وہ مسکرا کر بولا۔
میں نے تمہاری باتیں سننے کے لیے کال نہیں اٹھائی۔ جو بات کرنی ہے وہ کرو۔وہ ناگواری سے بولی۔
ضوفی کبھی پیار سے بھی بات کر لیا کرو۔ دوسری طرف لہجہ التجائیہ تھا۔
اگر تم نے کوئی بات نہیں کرنی تو میں فون بند کر رہی ہوں۔ وہ اَکتا کر بولی۔
اچھا اچھا۔۔۔۔۔۔۔فون نہ بند کرنا۔ ورنہ تمہیں پتہ ہے میں دوبارہ کروں گا۔ اس نے وارن کیا۔ جبکہ دوسری طرف ضوفیرہ کا دل کر رہا تھا اپنا سر کسی دیوار پر دے مارے۔
بتاؤ۔۔۔۔۔۔اس وقت کیا کر رہی ہو ؟
عمیر تم بات کو اتنی طول کیوں دے رہے ہو۔ کیا تم نے صرف یہ بات کرنے کے لیے کال کی۔
تم سے جو پوچھا ہے اس کا جواب دو۔ ورنہ تم مجھے اچھے سے جانتی ہو۔ میں اتنی دیر تک پوچھتا رہوں گا۔ جب تک تم بتاؤں گی نہیں۔ وہ سکون سے بولا۔
پتہ ہے مجھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کافی اچھے سے جانتی ہو تم مجھے۔ وہ شوخی سے بولا۔
1 Commenti
Nice amazing 👌🏻❣❣❣❣superdooper❤👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻
RispondiEliminaCommento